سندھ فیسٹیول سیاست یا موئن جو دڑو کا تحف٭۔۔۔
سب سے بڑا اعتراض یہ ہے کہ اتنی بڑی تقریب کے انعقاد سے پانچ ہزار سال پرانی تہذیب کے آثاروں کو نقصاب پہنچے گا جو پہلے ہی زبون حالت میں ہیں۔
ایک تنقید یہ بھی ہے کہ ثقافت اور سندھیت کے نام پر پیپلز پارٹی اپنے نئے چہرے بلاول بھٹو زرادری کو متعارف کرانا چاہتی ہے ۔تعجب کی بات ہے کہ سندھ میں غذائیت کی کمی، امن و امان، صحت، تعلیم کی تباہ کن صورتحال ہے۔ جس نے لوگوں کا جینا دوبھر کردیا ہے۔ لیکن ان مسائل کو ایک طرف رکھ کر ثقافت کو زندہ کرنے کا نعرہ دیا جارہا ہے۔
شاید یہ چاروں سوال مشکل ہیں کیونکہ ان کا تعلق گورننس سے ہے۔ اور گورننس کو ٹھیک کرنا بلاول بھٹو یا پیپلز پارٹی کے بس کی بات نہیں لگتا لہٰذا ثقافت کے نام پر لوگوں کے دلوں میں جگہ تلاش کی جارہی ہے۔